آج میں آپ کو پانی سے علاج کرنے کے بارے میں بتانا چاہوں گی۔ سب سے پہلے اس طریقہ علاج کو جس ڈاکٹر نے مغرب میں متعارف کروایا اور کس طرح اس نے اس طریقہ علاج کو لوگوں پر استعمال کیا۔ اسکے بعد اس کے اوپر بے انتہا تحقیق کرکے 6 کتابیں لکھیں۔
ڈاکٹر F. Batmanshelidi جس کو میں یہاں ڈاکٹر بی (B) لکھوں گی۔ وہ تمام دنیا میں پانی کی شفاءیابی پر تحقیق کرنے کی وجہ سے مشہور ہیں۔
ڈاکٹر بی 1931ءمیں ایران میں پیدا ہوا۔ اس نے اسکاٹ لینڈ سے ڈگری لی اور بعد میں سینٹ مری ہسپتال لندن یونیورسٹی میں سراالیگزینڈر فلیمنگ جوکہ پنسلین کی دریافت کے بعد نوبل یافتہ تھے اس کے ساتھ کچھ عرصہ کام کیا۔ ڈاکٹر بی نے برطانیہ میں ڈاکٹری کی پریکٹس کی اور بعد میں ایران آکر اس نے ہسپتال اور میڈیکل سنٹر کی بہتری کےلئے بہت کام کیا۔ اس نے ایران میں نوجوانوں کو کھیلوں کی طرف لگانے کے لئے بھی بہت کام کیا۔ اس مقصد کےلئے اس نے سپورٹس کیمپس بنائے 1979ءمیں جب ایران میں انقلاب آیا تو ڈاکٹر بی کو دو سال اور7 مہینے تک سیاسی قیدی کے طور پر جیل میں رہنا پڑا۔ اس قید کے دوران ایک دن ایک قیدی کو السر کی وجہ سے شدید درد ہوا اس وقت کوئی ڈاکٹر یا دوائی نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر بی نے اس قیدی کو دو گلاس پانی پینے کو دیئے اس کے آٹھ (8) منٹ کے بعد اس کا درد ختم ہوگیا۔ اس دن سے ڈاکٹر بی کی تحقیق پانی پر شروع ہوگئی۔ اس نے ہر تین گھنٹے کے بعد اس قیدی کو دو گلاس پانی پینے کو دیئے۔ اس طریقے سے چند روز میں وہ قیدی بالکل ٹھیک ہوگیا۔ اس نے چار مہینے قید میں گزارے مگر اس کو السر کی وجہ سے کوئی درد نہ ہوا۔ اس طرح ڈاکٹر بی نے جیل میں رہتے ہوئے کوئی 3000 مریضوں کا علاج صرف پانی سے کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ اس نے پانی کی شفاءیابی کے بارے میں تحقیق اور تجربات کرنے شروع کردیئے۔
ڈاکٹر بی کی اس خدمت کی وجہ سے ایران گورنمنٹ اس کو جلد رہا کرنا چاہتی تھی مگر ڈاکٹر بی نے رہا ہونے کی بجائے اور کچھ عرصہ جیل میں رہنا پسند کیا تاکہ وہ مزید تحقیق کرسکے۔ اس نے سر اور پیاس (پانی کی کمی) کے اوپر جو مقالہ لکھا وہ 1983ءمیں جنرل اور کلینکل گیسٹروانٹرولوجی اور دوسرے طبی رسالوں میں شائع ہوا۔
1982ءمیں ڈاکٹر بی رہا ہوگیا اور ایران چھوڑ کر امریکہ چلا گیا اور اس نے وہاں ایک ادارہ بنایا جوکہ پانی کی کمی کی وجہ سے جو بیماریاں ہوتی ہیں اس کے بارے میں تحقیق کرتا رہا اور اس کے ساتھ اس نے نمک کی اہمیت اور خاص طور پر سمندری نمک کے اوپر بہت زیادہ تحقیق کرکے اس کو انسانی صحت کے لئے بہت مفید قرار دیا۔ فرانس میں ایک سمندری نمک Celfic نام سے آتا ہے جس میں کوئی 85 سے زیادہ وٹامن اور ایسے اجزاءپائے جاتے ہیں جوکہ انسانی صحت کے لئے بہت ضروری ہے۔ اصل میں ان اجزاءکی کمی کی وجہ سے زیادہ بیماریاں ہورہی ہیں۔
ڈاکٹر بی نے ایک کتاب لکھی جوکہ امریکہ میں بہت زیادہ پڑھی گئی۔ "Your Bodys many cries for Water"۔ اس میں ڈاکٹر بی نے انتہائی وضاحت سے بتایا کہ پانی کی کمی کی وجہ سے ہمیں کون کون سی بیماریاں ہوسکتی ہیں اور صرف پانی پینے سے ہمارے جسم کس قدر آرام سے ان بیماریوں سے چھٹکارا پاسکتے ہیں۔ مہنگی دوائیوں کی بجائے اگر آپ صرف خاص طریقے سے پانی پی لیں تو آپ کو آرام آسکتا ہے۔
ڈاکٹر بی کے مطابق بلند فشار خون، دل کی تکالیف، شوگر اور بہت سی بیماریاں پانی کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
ڈاکٹروں کا پیغام یہ ہے کہ آپ بیمار بالکل نہیں ہیں۔ آپ پیاسے ہیں‘ پانی کی کمی کا علاج دوائیوں سے نہ کریں۔
ڈاکٹر بی نے پورے 20 سال تک اس موضوع پر تحقیق کی اور پانی کو علاج کے طور میں امریکہ میں ریڈیو اور ٹی وی پر آکر بیان کیا۔ اس نے بہت سے سینماز میں لیکچر دے کر لوگوں کو پانی پینے اور علاج کی اہمیت سے آگاہ کیا۔
بقول ڈاکٹر بی لوگ قیمتی دوائیاں کھا کھا کر اپنے آپ کو مزید بیمار کررہے ہیں۔ ان کو اگر صرف پانی پینے سے آرام آجاتا ہے تو اس کو اپنانا چاہئے۔ ڈاکٹر بی کی ہزاروں لوگوں نے اس مقصد میں مدد کی ہے۔ میں خود بھی ان لوگوں کے ساتھ منسلک ہوں اور پانی کی اہمیت اور اس کے طریقہ علاج کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرتی رہتی ہوں۔ڈاکٹر بی نے 6 کتابیں لکھی ہیں اور اس کتاب کا 15 زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے۔ڈاکٹر بی کی تحقیق کو سب سے زیادہ نقصان دوائیوں کی کمپنی نے پہنچایا۔ انہوں نے ڈاکٹر بی کے خلاف ایک مہم چلائی کہ پانی سے علاج بالکل فضول بات ہے اور ریڈیو اور ٹی وی کے ذریعے لوگوں کو بدظن کرنا شروع کردیا کیونکہ لوگ دوائیوں کو چھوڑ کر پانی جیسے طریقہ علاج کو اپنا کر ان کمپنیوں کو لاکھوں کروڑوں کا نقصان پہنچارہے تھے۔
اس سلسلے کی کڑی ہے کہ ڈاکٹر بی بظاہر بیماری سے نہیں مگر ان دوائیوں کی کمپنی کی سازش سے 2004ءمیں انتقال کرگئے۔ ڈاکٹر بی کے دوستوں نے اس ادارے کو زندہ رکھا اور اپنی تحقیق کو اور آگے بڑھاکر لوگوں کو اس طریقہ علاج کے بارے میں مسلسل آگاہ رکھ رہے ہیں۔ اس طریقہ علاج کو استعمال کرنے والوں کی تعداد دن بدن بڑھ رہی ہے۔
ڈاکٹر بی کے دوستوں نے ہزاروں لوگوں سے رابطے کرکے ان کو اس طریقہ علاج کو ان بیماریوں کے لئے استعمال کرنے کو کہا جس کو ڈاکٹر لاعلاج قرار دے چکے تھے۔ اللہ کا شکر ہے کہ اس علاج کی وجہ سے لوگ بہت تندرست ہوئے اور بہت آرام سے زندگی گزاررہے ہیں۔اس ادارے نے حال ہی میں امریکہ کے صدر اوباما کو اس طریقہ علاج کے بارے میں لکھا اور ساتھ میں یہ چیلنج بھی کیا کہ اگر ہم پانی اور نمک کے آسان علاج سے کوئی مریض تندرست کرنے میں کامیاب نہ ہوئے تو صدر کے فنڈ میں $50,000 کی خطیر رقم دیں گے اور اگر کامیاب ہوگئے تو صدر اوباما سے صرف ایک Penny ایک پیسہ چارج کریں گے۔ یہ ادارہ کوئی donates یا رقم کسی سے نہیں لیتا مگر صرف آگاہی کیلئے یہ مہم شروع کررکھی ہے۔ یہ لوگ اپنے ادارے کے ذریعے مفت معلومات کتابیں ممکن حد تک لوگوں کو ارسال کردیتے ہیں اور کوئی پیسہ نہیں لیتے۔ بقول ان کے پانی سے ان بیماریوں کا کامیاب علاج کیا گیا ہے
.1درد سر .2بلڈپریشر .3لقوہ .4بے ہوشی .5کولیسٹرول .6بلغم .7کھانسی .8دمہ .9ٹی بی .10مینن جائیٹس .11جگر کے امراض .12پیشاب کی بیماری .13تیزابیت .14گیس ٹربل .15مروڑ .16 قبض .17ذیابیطس .18بواسیر .19آنکھ کے امراض .20استحاضہ (حیض کی بیماری) .21بچہ دانی کا کینسر .22ناک اور گلے کے امراض۔
پانی پینے کا طریقہ
بغیر منہ دھوئے اور کلی کئے نہار منہ 1250 گرام (یعنی چار بڑے گلاس) پانی ایک ساتھ پی جائیں‘ اب 45 منٹ تک کچھ بھی نہ کھائیں پئیں۔ ہاں اب منجن، کلی وغیرہ میں حرج نہیں۔ یہ علاج شروع کرنے کے بعد کھانا کھانے کے دو گھنٹے بعد ہی پانی پئیں اور سونے کے آدھے گھنٹے قبل کچھ نہ کھائیں۔ اگر ابتداءچار گلاس نہیں پی سکتے تو ایک یا دو گلاس سے شروع کریں۔ آہستہ آہستہ بڑھا کر چار گلاس کردیں۔ مریض تندرست ہونے کے لئے اور غیر مریض تندرست رہنے کے لئے یہ طریقہ علاج اپنائیں۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 786
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں